Roger Swanson

Add To collaction

بارش

میرے خدارا

میں سوچتی ہوں

یہ سال نو بھی تو رنج دے گا

کئی مسافر کی جان لے گا

میری کہانی بے انت ہوگی

نہیں بھروسہ

کہ اس کے آخر میں جی سکوں گی

یا آنے والے برس میں کوئی

نئی کہانی بھی لکھ سکوں گی

یا لوگ مرقد پہ آکے میرے

پڑھیں گے کتبہ

تجھے پتہ ہے

اے رب کل تو یہ جانتا ہے

کہ کس برس میں ہے موت کس کی

یہ سال نو کی ابتداء ہے

   0
0 Comments